مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع کے سابق مشیر نے معنی خیز انداز میں کہا ہے کہ یوکرائن اور تائیون کے داخلی امور میں مداخلت کی پالیسی امریکہ کو تباہ کردے گی۔ ویب سائٹ آر ٹی کے مطابق ڈگلس میک گرگور نے امریکی سابق صدر کے بیٹے ٹرمپ جونئیر سے گفتگو کرتے ہوئے وائٹ ہاوس کے حکام کو متنبہ کیا کہ متعدد ممالک یوکرائن میں امریکی مداخلت کی مخالفت کررہے ہیں۔ یہ پالیسی امریکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دے گی۔
پینٹاگون کے اعلی عہدیدار نے واضح کیا کہ وائٹ ہاوس کی اس پالیسی کے نتیجے میں امریکہ یوکرائن اور تائیوان میں جاری فوجی تنازعات میں کرجائے گا جس سے امریکی مفادات خطرے میں پڑجائیں گے۔ سابق امریکی جنرل نے موجودہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جرمن آمر ہیٹلر کا طرز حکمرانی اپنارہا ہے چنانچہ اس پالیسی کو فوری طور پر ترک نہ کرے تو ہیٹلر کی طرح امریکہ بھی برے انجام سے دوچار ہوگا۔
انہوں نے روس کے ساتھ جنگ میں یوکرائن کی فتح کی امید کو امریکی حماقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو سمجھنا چاہئے کہ روس عراق یا افغانستان نہیں ہے۔ روسی فوج میدان جنگ کی ماہر اور ہر قسم کی صورتحال سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ جوبائیڈن کے برسراقتدار آنے کے بعد امریکی طاقت میں واضح کمی آئی ہے۔
آپ کا تبصرہ